Dawaai Blog

رات کی نیند کے بے چین، ادھورا اور متاثر ہونے کا غذا سے گہرا تعلق۔

night-sleep-food

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin.

انسان جب دن بھر کی محنت کے بعد نیند کی وادیوں میں جاتاہے تو اسے کچھ یاد نہیں رہتا، پرسکون نینداس کو اس طرح اپنی بانہوںمیں سمیٹ لیتی ہے کہ تھکن کا احساس بھی نہیں ہونے دیتی، اور یہ ایک بہت بڑی نعمت ہے۔

ماہرین کی رائے میں اگر ایک نارمل شخص آٹھ گھنٹے کی بھرپور نیند لے لے تو وہ بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور دن بھر کے کام نہایت عمدگی سے سر انجام دیتا ہے۔نیند سے دماغ پُرسکون رہتا ہے، اعصاب کو سکون ملتا ہے اور طبیعت میں تازگی پیدا ہوتی ہے۔

کہتے ہیں نیند سولی پر بھی آجاتی ہے، لیکن اگر پیٹ خالی ہو یا بہت زیادہ بھرا ہوا ہو تو نیند متاثر ہوتی ہے۔ خالی پیٹ نیند نہ آنے سے انسان بے چین رہتا ہے جب کہ ضرورت سے زیادہ کھانا کھانے کے بعد معدے پر بھاری پن آجاتا ہے جس سے نہ صرف نیند میں خلل واقع ہوتا ہے بلکہ صبح جاگنے کے بعد طبیعت میں وہ تازگی نہیں آتی جو رات بھر کی نیند کے بعد آنی چاہیے۔

کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں اگر ہم ان کا خیال رکھیں تو نہ صرف ہماری صحت اچھی رہتی ہے بلکہ نیند بھی پرسکون آتی ہے، اس کے علاوہ کچھ کھانے ایسے ہیں اگر ان کو کھاکر بستر پر سونے کی تیاری کرلی جائے تو وہ آنکھوں سے نیند اڑا کے رکھ دیتے ہیں ، اس کے علاوہ طبیعت میں ایسی بے چینی پیدا کردیتے ہیں کہ نیند آنکھوں اور طبیعت پر بوجھ بن جاتی ہے۔

گہری اور پُرسکون نیند والی غذائیں

گہری اور پُرسکون نیند کا دارومدار ہلکی پھلکی غذائوں پر ہوتا ہے۔ روزمرہ کی غذائوں میں جتنی غذائیں طبیعت پر ہلکی ہوں گی ان کو ہضم ہونے میں اتنا ہی کم وقت درکار ہوگا اور معدے پر تیزابیت کا سبب بھی نہیں بنیں گی۔ جس کی وجہ سے نیند وقت پر آئے گی اور اتنی گہری اور پرسکون ہوگی کہ جاگنے کے بعد انسان خود کو ہلکا پھلکا اور تروتازہ محسوس کرے گا۔

رات کے کھانے میں دہی کا استعمال بھی انتہائی مْفید ہے یہ جہاں دوسرے کھانوں کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے وہاں یہ ہماری پْرسکون نیند کا ضامن بن جاتا ہے۔

ایسی غذائیں جن میں میلاٹونن کی مقدار پائی جائے اس کے استعمال سے نیند اچھی آتی ہے۔

میلا ٹونن کیا ہے

انسانی جسم میں پایا جانے والا یہ ایک ایسا ہارمون ہے جو نیند کو گہرا اور پُرسکون بناتا ہے۔یہ انسانی جسم میں نیند کی کمی اور زیادتی کے سرکل کو منظم رکھتا ہے ، جس سے انسانی صحت اچھی رہتی ہے اور انسان خود کو تندرست اور تازہ محسوس کرتا ہے۔

انگور

انگور ایک ایسا فائدہ مند پھل ہے جس میں میلاٹونن کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے، اگر کوئی شخص بے خوابی کا شکار ہو یا اسے نیند کی شکایت ہوتو اس کو چاہیے کہ وہ انگور کا استعمال کرے۔انگور کھانے سے صحت اور جلد تو اچھی رہتی ہی ہے ، نیند بھی پرسکون آتی ہے۔

انڈا اور چکن

چکن اور انڈا یہ دونوں وہ غذائیں ہیں جو اکثر کھائی جاتی ہیں۔میلاٹونن کی بات کی جائے تو یہ انڈے اور چکن دونوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔نیند کو گہری اور پرسکون بنانے کے لیے اگر ایک انڈا کھا لیا جائے تو میلاٹونن حاصل ہوتا ہے اور نیند متاثر نہیں ہوتی۔

گرم دودھ

دودھ غذائیت سے بھری وہ نعمت ہے جس کو کوئی نعم البدل نہیں۔پیدائش سے لے کر عمر کے آخری حصے تک ڈاکٹرز اچھی صحت اور پرسکون نیند کے لیے دودھ پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔دودھ میں کیلشیم، پروٹین اور بہت سے ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

سونے سے پہلے ایک گلاس گرم دودھ کا پینے سے نظام ہاضمہ درست رہتا ہے اور نیند بھی گہری اور آتی ہے۔

رات کے وقت ایسے کھانوں سے بچیں

وہ کھانے جو بہت زیادہ مرچ مسالوں سے تیار کیے گئے ہوں ان کو کھانے سے رات کی نیند متاثر ہوتی ہے۔

ایسے کھانے جو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لیتے ہیں رات کے وقت ان کو کھانا نیند میں خلل واقع کرنے کے مترادف ہے۔

مرغن غذائیں رات کے وقت کھانے سے طبیعت پہ بھاری پن ہوجاتا ہے جس سے نیندآنے کی بجائے آنکھوں سے چلی جاتی ہے۔

فاسٹ فوڈ

فاسٹ فوڈ کے بارے میں عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ یہ صحت کے لیے بہت اچھے ہوتے ہیں لیکن یہ خیال بالکل غلط ہے، اس میں شامل کیے جانے والے اجزا معدے پر براہ راست اثر کرتے ہیں اور تیزابیت جیسی صورت حال پیدا کردیتے ہیں، جس سے بے چینی بڑھ جاتی ہے اور نیند کا عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔

مرغن غذائیں

کسی بھی قسم کا گوشت رات کے وقت صحت اور نیند کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔گوشت پروٹین کے حصول کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔پروٹین سے ہاضمے کا نظام متاثر ہوتا ہے ، اگر بہت زیادہ مرچ اور مسالے سے بنا ہوا گوشت ہوگا تو سینے میں اور معدے میں جلن کا سبب بن جائے گا اور اس سے نیند آنکھوں کی طرف آنے سے گریز کرے گی۔

چائے اور کافی

بہت سے لوگ اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ چائے اور کافی نیند کو بھگاتی ہے، جب لوگ رات کے وقت کسی دماغی کام میں مصروف ہوتے ہیں اور ایسے میں نیند کے جھونکے انھیں ستاتے ہیں تو ایسے میں وہ چائے یا کافی کا سہارا لیتے ہیں اور پھر کچھ دیر کے لیے نیند ان سے دور ہوجاتی ہے، اس سے یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ کافی میں موجود کیفین نیند کے نظام کو متاثر کرتی ہے ، لہٰذا رات کے وقت چائے یا کافی پینے سے نیند کا سکون چلا جاتا ہے اور بے سکونی اس کی جگہ لے لیتی ہے۔

بہت زیادہ میٹھے کھانے

بہت زیادہ میٹھا کھانے کے عادی افراد کے بارے میں یہ تحقیق سامنے آئی ہے کہ انھیں سب سے زیادہ نیند کی شکایت ہوتی ہے، میٹھا کھانے سے ان کے خون میں شوگر کی سطح زیادہ ہوجاتی ہے جس کا اثر ان کی نیند پر پڑتا ہے۔ میٹھے کے بارے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ میٹھا معدے پر براہ راست اثر کرتا 

فرخ اظہار

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

Scroll to Top