Dawaai Blog

صحت کے حوالے سے پاکستانی خواتین کے مسائل

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin.

صحت سب سے بڑی کوئی نعمت نہیں ، بیماری انسان کو کسی بھی وقت اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔دنیا بھر میں ہزاروں قسم کی بیماریاں ہیں جن میں مبتلا ہوکر انسان نہ صرف پریشانی کا شکار رہتی ہے بلکہ کبھی کبھی جان سے ہاتھ بھی دھو بیٹھتا ہے۔

بیماری بھی موت کی طرح سفاک اور سنگین ہوتی ہے نہ یہ کسی کی عمر کا پاس رکھتی ہے اور نہ ہی کسی کے مرتبے کا۔یہ قدرت کا نظام ہے اور اس کے آگے بڑے سے بڑے مفکر اور فلسفی بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں۔

سب کی بیماریاں ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں، بچوں کی بیماریاں بڑوں میں کم پائی جاتی ہیں اور اسی طرح بوڑھوں اور خواتین کی بیماریاں بچوںمیں نہیں پائی جاتی یا اگر پائی بھی جائیں تو اس کا فوری علاج سب سے زیادہ ضروری ہوتا ہے۔

اسی طرح خواتین کی کچھ بیماریاں ایسی ہیں جو ان سے خاص طور پر منسوب ہیں اور وہ اس کا شکار ہونے کے بعد یا تو تندرست و توانا ہوجاتی ہیں یا پھر اس بیماری کا شکار ہوکے موت کوگلے لگا لیتی ہیں۔پاکستان میں صحت کے حوالے سے خواتین کی بیماریوں کے بہت سے مسائل ہیں، جن میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
وہ کون سی بیماریاں ہیں جو خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہیں ، اس حوالے سے آگاہی بہت ضروری ہے تاکہ اس کو سامنے رکھتے ہوئے بیماریوں سے لڑا جاسکے اور اس بیماری کو قریب آنے سے پہلے ہی روکا جاسکے۔پڑھی لکھی باشعور خواتین کے مقابلے میں کم علم اور ناواقف خواتین زیادہ بیماریوں کا شکار ہوتی ہیں جس کی وجہ ان میں بیماری کے حوالے سے آگاہی کا نہ ہونا ہے۔

خواتین کی کچھ بیماریاں خاص طور پر قابل ذکر ہیں جو انھیں اپنی زد میں لے کر یا تو بستر سے لگا دیتی ہیں یا پھر ان کے لیے موت کا پروانہ ثابت ہوتی ہیں ، وہ بیماریاں کیا ہیں یہاں ان کا ذکر ضروری ہے۔

پی سی او ایس(PCOS)

پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی ہے۔اس کو باقاعدہ کسی بیماری کا نام نہیں دیا جاسکتا۔یہ کیفیت بڑی عمر کی خواتین کے مقابلے میں کم عمر لڑکیوں پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے۔اس کی بڑی وجہ خواتین میں ہارمونز کی بے ترتیبی ہے۔یہ کیفیت بیماری کی شکل میں ڈپریشن، بے چینی، بانچھ پن، چہرے کے غیر ضروری بالوں اور موٹاپے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔اس سے خواتین میں نفسیاتی مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس بیماری کا بہترین علاج ورزش ہے جب کہ فاسٹ فوڈز اور کولڈرنکس اس میں سخت نقصان دہ ہے۔ڈاکٹر ز کے مطابق 16 سے 18

سال کی عمر کے دوران بچیوں کا اووری کا ٹیسٹ کروانا چاہیے

خواتین میں وٹامن ڈی کی کمی

وٹامن ڈی انسانی جسم کے لیے اہم ہے، خاص طور پر خواتین کے لیےیہ بہت ضروری ہے۔اس سے ہڈیوں ، دانتوں اور پٹھوں کو مضبوطی ملتی ہے۔یہ جسم میں ایک ہارمون کا کردار ادا کرتا ہے۔جسم اس وٹامن کو بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا، بلکہ اس کو مختلف طریقوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے جس میں دھوپ سب سے اہم ذریعہ ہے۔اس کے علاوہ دہی، اورنج جوس اور ایک خاص قسم کی مچھلی سے بھی وٹامن ڈی کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔وٹامن ڈی کے استعمال سے خواتین بریسٹ کینسر کا شکار ہونے سے بہت حد تک محفوظ رہ سکتی ہیں۔حمل کے دوران وٹامن ڈی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔وٹامن ڈی خواتین میں پی سی او ایس جیسی بیماری سے بھی بچاتا ہے۔

خواتین میں ڈپریشن

ڈپریشن ایسی بیماری ہے جو مضبوط سے مضبوط اعصاب کے شخص کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔مردوں کے مقابلے میں خواتین ڈپریشن کا شکار زیادہ ہوتی ہیں۔ایسی صورت میں خواتین زیادہ اداس رہتی ہیں، اپنے کاموں سے ان کا دل اچاٹ رہنے لگتا ہے، جسمانی کمزوری، تھکاوٹ اور بے رغبتی، بھوک اور نیند کا متاثر ہونا، صدمہ، تکلیف اور ماہانہ نظام کی خرابی اس کی اہم علامات ہیں۔

مرد ہوں یا خواتین ڈپریشن کا بہت زیادہ ہونا ان کے ذہن میں خود کشی جیسی سوچ کو بھی جنم دیتاہے یہاں تک کہ کچھ لوگ اس سوچ میں مبتلا ہو کر اس منفی سوچ کو حقیقت کا رنگ دیتے ہیں اور زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

بریسٹ کینسر(چھاتی کا سرطان)

کینسر ایسی بیماری ہے جس کا ذکر سن کر ہی دل کانپ جاتا ہے۔خواتین کی بات کی جائے تو بریسٹ کینسر دنیا بھر میں پایا جانے والا سب سے زیادہ اور خطرناک کینسر ہے۔دنیا بھر میں خواتین میں اموات کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ بھی بریسٹ کینسر ہی ہے۔انسانی جسم میں پائے جانے والے سیلز (خلیے) ضرورت کے مطابق تقسیم ہوتے ہیں اور جسم کی نشو ونما میں حصہ لیتے ہیں، اگر یہ سیلز کسی بھی حصے میں ضرورت سے زیادہ تقسیم ہو جائیں یا چلے جائیں تو اس حصے میں سیلز کا ایک گروہ بن جاتا ہے جسے سائنسی اصطلاح میں ٹیومر (رسولی) کہتے ہیں جو کہ آگے چل کر کینسر کی شکل اختیار کر لیتا ہے اگر یہ ٹیومر بریسٹ کے سیلز میں بن جائے تو بریسٹ کینسر کا موجب بن جاتا ہے۔

خواتین میں عمر کے ساتھ ساتھ اس کا رجحان بڑھتا ہے اور 40سال کی عمر میں اس کا رجحان زیادہ بڑھ جاتا ہے۔وزن کا بڑھنا اس مرض کا سبب بنتا ہے۔ایسی خواتین جو موٹاپے کا شکار ہوں ان میں بریسٹ کینسر کے خدشات زیادہ پائے جاتے ہیں۔

خواتین میں دل کی بیماری

ویسے تو دل کی بیماری مردوں اور عورتوں دونوں کی موت کا بڑا سبب ہے مگر دنیا بھر میں ایک جدید تحقیق کے مطابق 29 فی صد خواتین کی موت کا سبب یہی دل کا عارضہ ہوتا ہے جس کی علامات کو وہ نظر انداز کرتی رہتی ہیں مگر وقت کے ساتھ یہ موت کا سبب بن جاتی ہے اس کی علامات میں سینے میں درد ، سانس کا پھولنا ، جلد تھک جانا ، حلق میں اور جبڑے میں درد ہونا بائیں بازو میں تکلیف ایسی علامات ہیں جن کو خواتین اپنے روز مرہ کے کاموں میں نظر انداز کر دیتی ہیں مگر درحقیقت یہ علامات ایک بڑے خطرے یعنی دل کی بیماری کا باعث ہو سکتی ہیں ۔

فرخ اظہار

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

پی سی او ایس کیا ہے؟

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin. پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی

Scroll to Top