Dawaai Blog

!مدافعتی نظام میں اضافہ کوئی مشکل نہیں

coronavirus

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin.

مدافعتی نظام جسے انگریزی زبان میں Immune system   کہا جاتا ہے ایسے نظام کو کہتے ہیں جو جسم کو طاقت ور بناتا ہے اور مختلف بیماریوں سے نہ صرف جسم کا تحفظ کرتا ہے بلکہ بیماریوں کا مقابلہ کرنا بھی سیکھاتا ہے۔

انسانی صحت کی بگڑتی ہوئی حالت اور تندرستی کا دارومدار مدافعتی نظام پر ہی ہوتاہے۔یہ جتنا زیادہ مضبوط ہوگا بیماریاں اتنی ہی دور رہیں گی اور اگر یہ نظام کمزور پڑ جائے توہر طرح کی بیماری جسم پر اثرانداز ہوتی ہے جوصحت کے بگاڑ کا سبب بنتی ہے۔

خاص طور پر جب انسان کسی بیماری میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کو بیماری سے مقابلہ کرنے میں مدافعتی نظام کا کردار سب سے زیادہ اہم ہوتا ہے۔دوائیں اور پرہیز سب اپنی جگہ ، قوت مدافعت جتنی مضبوط ہوتی ہے تندرستی اتنی ہی جلدی ممکن ہوجاتی ہے۔

انسان اگر روزمرہ کی خوراک میں ایسی غذائوں کا استعمال رکھے جو قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ہے تو بڑی سے بڑی بیماری کا سامنا بھی بہت عمدگی سے کیا جاسکتا ہےاور بیماری کو بہت ہی آسانی سے شکست دیا جاسکتا ہے۔

ایسی غذائیں جو جسم کے اندر پہنچ کر قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ہیں ان تک رسائی کوئی مشکل نہیں ہے۔صرف اور صرف یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ کون سی غذائیں، ورزشیں اور طریقے ہیں جو جسم میں قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں تاکہ انھیں بطور خاص خوراک کا حصہ بنایا جاسکے۔

قوت مدافعت بڑھانے والی اہم غذائیں

لیموں پانی

وٹامن سی انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے اور لیموں اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔اگر نہار میں ایک گلاس پانی میں ایک لیموں نچوڑ کر پی لیا جائے تو طبیعت ہشاش بشاش ہوجاتی ہے اورجسم سے تمام مضر ذرات بھی خارج ہوجاتے ہیں ۔اس سے قوت مدافعت بڑھنے کے علاوہ جلد بھی حسین اور خوبصورت ہوجاتی ہے۔

بھرپور نیند

نیند قدرت کی بہترین نعمت ہے۔دن بھر کی مشقت کے بعد جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے ۔بھرپور نیند یعنی 8گھنٹے کی نیند لینے سے جسم کا سارا نظام درست رہتا ہے۔قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے اور طبیعت میں تازگی بھی پیدا ہوتی ہے۔ایسے افراد جو رات کو جلدی سونے کے عادی ہوتے ہیں ان کا مدافعتی نظام دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط پایا جاتا ہے۔

پروٹین

پروٹین بھی اچھی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ایسی غذائیں جن میں پروٹین زیادہ پایا جاتا ہے ان کو خوراک کا حصہ بنانا حیرت انگیز طور پر جسم میں مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ابلے ہوئے انڈوں اور خشک میوہ جات پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں۔پروٹین خون میں شکر کی مقدار کو معتدل رکھتا ہے۔

رات کا کھانا

رات کا کھانااچھی صحت کا ضامن ہے، اس سے نظام ہاضمہ بھی درست رہتا ہے اور جسم بھی تندرست و توانا رہتا ہے۔رات کا کھانا جلدی کھانا قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے،نیند کو سکون دیتا ہے اور جسم کو پھولوں جیسی تازگی کا سبب بنتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ایسے افراد جو رات کا کھانا جلدی کھاتے ہیں قوت مدافعت کی مضبوطی میں سب کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔

وٹامنز کا حصول

انسانی جسم کو مختلف قسم کے وٹامنز کی ضرورت ہوتی ہے جو مختلف طریقوں اور مختلف غذائوں سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔وٹامنز جسم، جلد، ناخن اور بال سب کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔جسم میں مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لیے وٹامنز کو بطور سپلمنٹ بھی لیا جاتاہے۔ وٹامن سی، وٹامن بی، وٹامن ڈی اور زنک یہ سب وٹامنز کی حاصل کرنے کا آسان اور موثر ذریعہ ہیں۔

ذہنی دبائو سےچھٹکارہ

ذہنی دبائو یا کسی بھی قسم کی سوچ انسان کو اندر سےکھوکھلا کردیتی ہے، اس میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت بھی ختم ہو کر رہ جاتی ہے۔اس کا اثر قوت مدافعت پر براہ راست ہوتا ہے۔اگر قوت مدافعت کو بڑھانا مقصود ہو تو ذہن کو ہر قسم کی فکر سے آزاد رکھیں، منفی خیالات اور انتشار سے خود کو بچائیں۔جسم میں مدافعتی نظام بڑھانے اور بہتر بنانے کا یہ ایک آسان حل ہے۔

ورزش

اس بات سے تو کسی کو بھی انکار نہیں کہ ورزش ذہن اور جسم کو تندرست اور توانا بناتی ہے۔نظام ہاضمہ کو درست رکھتی ہے اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ دن کا کچھ حصہ ورزش کے لیے ضرور مخصوص کردیا جائے تاکہ قوت مدافعت میں اضافہ ہو، لیکن اس بات کا بھی خیال رہے کہ ورزش اعتدال میں رہ کر کی جائے بہت زیادہ ورزش جسم اور مدافعت کے نظام کو متاثر بھی کرسکتی ہے۔

نشہ آور اشیا اور ادویات

کچھ لوگ نشہ کے عادی ہوتے ہیں خواہ وہ نشہ معمولی نوعیت کا ہی کیوں نہ ہو، جس میں سگریٹ نوشی خاص طور پر قابل ذکر ہے، اس سے جسم کا مدافعتی نظام کمزور پڑ جاتا ہے۔اگر جسم میں مدافعت کے نظام کو بڑھانا ہے تو ایسی نشہ آور اشیا اور ادویات سے گریز کیا جائے جو وقتی طور پر تو سکون پہنچاتی ہیں لیکن اندر سے مدافعتی نظام کو ناکارہ بنا دیتی ہیں۔

صحت بخش غذا کا استعمال

قوت مدافعت کی مضبوطی اور صحت بخش غذا کا استعمال لازم و ملزوم ہیں۔ مختلف نوعیت کے وٹامن، مناسب مقدار میں پروٹین اور لحمیات کے علاوہ کیلشیم سے بھرپور غذا کا استعمال مدافعت کے نظام کو رواں رکھتا ہے۔رس دار پھل، خشک میوہ جات، مچھلی کا گوشت اور طاقتور غذائیں صحت کو تندرست اور جسم کو قوت مدافعت عطا کرتی ہیں۔

جراثیم سے بچائو

جراثیم نہ صرف انسانی صحت کو متاثر کرتےہیں بلکہ صحت بحال ہوجانے کے بعد مدافعتی نظام پر بھی منفی اثرات مرتب کرتےہیں۔یہی وجہ ہے کہ جراثیم سے بچائو کے لیے عوام کو گاہے بگاہے آگاہ کیا جاتا ہے۔جراثیم نہ صرف کسی چیز کے کھانے سے جسم میں منتقل ہوتے ہیں بلکہ سانس کے ذریعے بھی داخل ہوجاتے ہیں اس لیے بہتر ہےکہ فضائی آلودگی، دھوئیں، کیڑے مار ادویات کے اسپرے وغیرہ سے بچا جائے اور جسم میں مدافعتی نظام کو بہتر بنایا جائے۔

فرخ اظہار

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

پی سی او ایس کیا ہے؟

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin. پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی

Scroll to Top