Dawaai Blog

کورونا وائرس ساری دنیا کے لیے معمہ بن گیا

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera.

کوروناایک ایسا وائرس ہے جو چین سے نکلا اور اس نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔کورونا وائرس کو مہلک وائرس بھی قرار دیا گیا ہے کیوں کہ اس سے بہت سے ممالک میں بہت سی اموات واقع ہوچکی ہیں۔

ساری دنیا کو اس وقت جس وائرس کا سامنا ہے وہ ہے کورونا وائرس، اس سے بچائو کے لیے ہر طرح کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن اس پر قابو پانا کوئی آسان کام ثابت نہیں ہورہا۔

طبی ماہرین نے اپنی رائے کے مطابق کورونا وائرس سے بچنے کی بہت سے احتیاطی تدابیر سے بھی عوام کو آگاہ کیا ہے ، جس پر عمل کرتے ہوئے بہت سے افراد کرونا وائرس سے خود کو بچانے میں مصروف اور پریشان بھی دکھائی دیتے ہیں۔

اب تک سیکڑوں ممالک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں اموات واقع ہوئی ہیں جب کہ لاکھوں کی تعداد میں افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ملک کی معیشت کو بھی نقصان کا سامنا ہے اور انسانی جانیں بھی غیر محفوظ ہو کر رہ گئی ہیں۔

دنیا بھر میں معمول کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ جہاں جہاں کورونا وائرس نے اپنے پنجے گاڑے ہیں وہاں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مذہبی، ثقافتی، سیاسی، تجارتی اور تعلیمی سرگرمیوں سمیت تمام سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔

کورونا وائرس کیا ہے؟

کورونا (corona) لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تاج یا ہالہ کے ہوتے ہیں۔ چو ں کہ اس وائرس کی ظاہری شکل سورج کے ہالے یعنی کورونا کے مشابہ ہوتی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام “کورونا وائرس” رکھا گیا ہے۔

یہ وائرس جانوروں اور پرندوں میں مختلف بیماریاں پیدا کرتا ہے، اس کے علاوہ انسان میں اس وائرس کے پھیلنے سے سانس لینے کا عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔عموماًاس کے اثرات معمولی ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی یہ خطرناک صورت بھی اختیار کرجاتا ہے۔

 ایک تحقیق کے مطابق ایک سے 14دن کے اندر یہ سامنے آتا ہے جب کہ ماہرین کی جدید تحقیق کے مطابق کورونا وائرس ایک سے 24دن کے اندر ظاہر ہوتا ہے۔

کورونا وائرس کی علامات

٭    نزلے کا نہ رُکنا۔

٭    بخار کی شدت میں کمی کا نہ ہونا۔

٭    زکام کی کیفیت کا برقرار رہنا۔

٭    سر کے درد میں مسلسل اضافہ۔

٭    کھانسی کا مستقل رہنا۔

٭    پھیپڑوں میں سوجن کا ہونا۔

٭    سانس لینےمیں تکلیف کا محسوس ہونا۔

٭    ناک کا مسلسل بہنا۔

٭    جسم میں تھکاوٹ کا محسوس ہونا۔

٭    الٹی، قے اور اسہال کا ہونا۔

٭    دل کی دھڑکن کا تیز ہونا۔

٭    آنکھ کی جھلی میں سوزش کا محسوس ہونا۔

٭    بازئوں، ٹانگوں اور پیٹھ کے نچلے حصے میں درد کا اٹھنا۔

کورونا کے حوالے سےمختلف جگہوں پر جانے سے گریز

طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے، جس کے بعد وہ خطرناک صورت اختیار کرجاتا ہے، اس حوالے سے کچھ احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ ایسی جگہوں پر جانے سے بھی گریز کرنے کی ضرورت ہے جہاں زیادہ تعداد میں لوگ موجود ہوں جیسے

٭    تفریحی مقامات پر جانے سے گریز۔

٭    شادی ہال میں جانے سے گریز۔

٭    بس یا ٹرین میںسفر کرنے سے گریز۔

٭    دینی اور مذہبی اجتماعات میں شرکت سے گریز۔

٭    ایسی تقریبات جن میں لوگ زیادہ موجود ہوں وہاں شرکت سے گریز۔

٭    شہر میں لگائے جانے والے ہفتہ وار بازاروں میں جانے سے گریز۔

٭    سرد مقامات یا بالائی علاقوںمیں سفر سے گریز۔

٭    شاپنگ مالز میں غیر ضروری طور پر جانے سے گریز۔

٭    بچوں کے اسکول جانے سے گریز۔

٭    کالج، یونی ورسٹیز اور کوچنگ سینٹرز جیسی جگہوں پر جانے سے گریز۔

٭    ایک ملک سے دوسرے ملک سفر سے گریز۔

٭    مویشی منڈی میں جانوروں کی خریداری سے گریز۔

کورونا سے بچائو اور احتیاط

کورونا وائرس کا کوئی خاص تصدیق شدہ علاج یا دوا نہیں ہے البتہ چند احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس وائرس سے خود کو بچایا جاسکتا ہے ۔

٭    صابن یا پانی سے بار بار ہاتھوں کو دھونا۔

٭    گندے ہاتھوں سے ناک، آنکھ اور منہ کو چھونے سے بچنا۔

٭    کورونا وائرس سے متاثرہ شخص سے ہاتھ ملانا یا گلے ملنا۔

٭    چھینک آنے کی صورت میں صاف کپڑے یا ٹشوپیپر کا استعمال کرنا۔

٭    گھر میں داخل ہونے کے بعد ہاتھوں کو چہرے پر لگانے سے احتیاط۔

٭    گھر میں داخل ہونے کے بعد ہاتھوں کو کم سے کم 20سکینڈ تک صابن کے جھاگ سے دھونا۔

٭    نزلے اور زکام سے متاثرہ شخص سے دور رہنا۔

٭    ہر آدھا گھنٹے کے بعد نیم گرم پانی پینا۔

٭    کھانا کھانے اور کھانا پکانے سے پہلے ہاتھوں اور برتن کو اچھی طرح صاف کرنا۔

فرخ اظہار  

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

پی سی او ایس کیا ہے؟

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin. پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی

Scroll to Top