ہائی بلڈ پریشر کی علامات اور آسان قدرتی علاج

doctor-is-checking-blood-pressure-patient
doctor-is-checking-blood-pressure-patient

جسم میں موجود خون انسان کی اچھی صحت اور اس کی زندگی کی ضمانت ہوتا ہے۔صحت اچھی ہے تو ہر چیز اچھی لگتی ہے۔انسانی جسم میں گردش کرنے والا خون باقاعدہ ایک نظام کے تحت رگوں میں دوڑتا ہے ، اگر اس میں کمی یا زیادتی ہوجائے تو ہائی بلڈ پریشر اور لو بلڈ پریشر جیسے امراض لاحق ہوجاتے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر اس حد تک خطرناک ہوجاتا ہے کہ اگر اس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو مریض زندگی سے ہاتھ بھی دھو بیٹھتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین ایک نارمل شخص کو وقفے وقفےسے بلڈ پریشر چیک کروانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ کوئی شخص بلڈ پریشر کا شکار تو نہیں ہورہا۔

یوں تو ہائی بلڈ پریشر کی ایسی کوئی خاص علامات اور کوئی خاص عمر نہیں ہوتی ، آج کل تو کم عمر لوگ بھی اس مرض میں مبتلا نظر آتے ہیں لیکن ایک اندازے کے مطابق 40 سال کی عمر کے بعد ہائی بلڈ پریشر کا مرض زیادہ دیکھنے میں آتا ہے۔مصروفیت اور ڈپریشن کے اس دور میں ہر دوسرا شخص ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔

ماہرین کے مطابق انسانی جسم میں 80 سے 120 تک بلڈ کا پریشر نارمل تصور کیا جاتا ہے جب کہ 90 سے 140تک بلڈ پریشر کا پہنچ جانا خطرے کی علامت ہے۔اگر ایسا ہے تو متاثرہ شخص کو فوری اور مسلسل علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کی علامات

ویسے تو بظاہر اس کی علامات کوئی خاص نہیں ہیں لیکن کچھ ماہرین تجربے کی بنیاد پر ان کا ذکر کرتے ہیں ، اگر انسان میں ایسی کوئی علامات ظاہر ہورہی ہیں تو بہتر ہے کہ فوری طور پرڈاکٹر سے رجوع کیا جائے اور ڈاکٹرکی تجویز کردہ دوا ، غذا اور احتیاط پر مکمل طور پر عمل کیا جائے تاکہ کسی بھی خطرناک صورت حال سے محفوظ رہا جاسکے۔

٭    ناک سے خون کا آنا۔

٭    سر میں مستقل در محسوس ہونا۔

٭    آنکھوں کے آگے چکر آنا اور دھندلا دکھائی دینا۔

٭    طبیعت میں گھبراہٹ اور بے چینی۔

٭    نیند کا پرسکون نہ ہونا، بےخوابی کی کیفیت۔

٭    دل متلی ہونا۔

٭    چھاتی میں درد کا اٹھنا۔

٭    سانس کا بار بار پھولنا۔

ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات

٭    بہت زیادہ دیر تک گھر یاآفس میں کام کرنا، زیادہ بیٹھے رہنا۔

٭    کھانے میں نمک کا ضرورت سے زیادہ اور مسلسل استعمال۔

٭    موٹاپا یا وزن کا مسلسل بڑھتے رہنا۔

٭    نشہ آور اشیا یا نشہ آور ادویات کا استعمال۔

٭    ذہنی دبائو، ڈپریشن ، فکر اور پریشانیاں۔

٭    بلڈ پریشر مورثی بھی ہوسکتا ہے اگر خاندان میں کوئی بلڈ پریشر کا مریض ہے تو کسی اور کو بھی یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے۔

٭    دل، گردوں اور تھائی رائیڈجیسے امراض بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر کا قدرتی علاج

ویسے تو قدرت کی ساری نعمتیں ہی انسان کے لیے کسی نہ کسی درجے میں صحت اور تندرستی کی ضامن ہیں ، لیکن کس مرض میں کون سی نعمت خاص طور پر فائدہ مند ہے اس بارے میں طبی ماہرین اور نامور ڈاکٹرز زیادہ بہتر جانتے ہیں اور انھی کی رہنمائی ہمارے لیے نفع کا باعث بنتی ہیں۔

کچھ قدرتی علاج ایسے ہیں جو ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جانا بھی ممکن نہیں ہوتا لہٰذااگر ان قدرتی اشیا سے واقفیت ہوجائے تو ہائی بلڈ پریشر جیسی صورت حال میںفائدہ ہوگا۔

لہسن

لہسن کو اگر ہائی بلڈ پریشر کا دشمن نہ کہا جائے تو غلط ہوگا۔قدرت نے لہسن میں ایسے اجزا محفوظ کردیے ہیں جو ہائی بلڈپریشر کو نہ صرف کنٹرول کرتے ہیں بلکہ طبی ماہرین بھی اس سے اختلاف نہیں کرتے۔ہائی بلڈ پریشر میں لہسن کی کچی کلی چبا کر کھانے سے بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے۔

دہی

دہی وہ غذا ہے جو اپنے اندر کیلشیم کی بھرپور طاقت رکھتا ہے۔بلڈ پریشر کی ایک وجہ جسم میں کیلشیم کی کمی کا ہونا بھی ہے۔اس لیے اگر دن میں تین سے چار مرتبہ دہی کا استعمال کیا جائے تو بلڈ پریشر جیسے مرض سے بہت حد تک بچا جاسکتا ہے۔

پیاز

لہسن کی طرح پیاز بھی ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں جادوئی اثر دکھاتا ہے۔پیاز اینٹی آکسیڈنٹ مادوں سے بھرپور ہوتا ہے۔پیاز کا کھانوں اور سلاد میں استعمال ہائی بلڈ پریشر کے مریض کے لیے نہایت نفع بخش ہے۔

دارچینی

ویسے تو دار چینی کو گرم مسالے کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے، لیکن قدرت نے اس میں جو خاصیت رکھی ہے اس پر عقل حیران رہ جاتی ہے۔بلڈ پریشر کے مریض کے لیے دار چینی ایسا اثر دکھاتی ہے کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔بلڈ پریشر کے مرض کے علاوہ اگر مستقل کھانوں میں اس کا استعمال کیا جائے تو بھی یہ فائدہ مند ہے اور کولیسٹرول لیول کو بھی برابر رکھتی ہے۔

مچھلی

پروٹین اور وٹامن ڈی بلڈ پریشر کی کمی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ، ہر وہ چیز جن میں یہ دونوں پائے جائیں وہ بلڈ پریشر کو درست رکھنے کے لیے مفید ہیں خاص طور پر مچھلی وٹامن ڈی اور پروٹین کے حصول کا بہترین قدرتی ذریعہ ہے۔غذا میں مچھلی کا استعمال ہائی بلڈ پریشر سے بچاتا ہے۔

جو کا دلیہ

قدرت نے دلیے میں ایسی طاقت رکھی ہے کہ عام انسان کے علاوہ کسی بھی مرض میں مبتلا شخص اگر بیماری کے بعد اس کا استعمال کرے تو کھوئی ہوئی توانائی بحال ہوجاتی ہے۔جو کا دلیہ نہ صرف ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے بلکہ جسم کو صحت اور تندرتی بھی دیتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر میں احتیاط اور بچائو

٭    اگر آپ کا زیادہ تر وقت کسی جگہ بیٹھ کر کام کرنے میں گزرتا ہے تو کچھ دیر کے لیے اٹھ کر چہل قدمی ضرور کریں۔

٭    ورزش کو معمول بنالیں تاکہ جسم میں دوران خون فعال رہے اور ہائی بلڈ پریشر یا کسی اور بیماری کا سامنا نہ ہو۔

٭    نشہ آور اشیا اور ادویات کا استعمال فوری طور پر ترک کردیں۔

٭    کھانوں میں نمک کی مقدار کم کرلیں ۔

٭    اگر وزن بڑھنے پر آگیا ہے تو کوشش کریں اسے فوری طور پر کنٹرول کریں۔

٭    کھانے میں سبزیوں کا استعمال زیادہ رکھیں۔

٭    تازہ پھل اور ان کا تازہ جوس پئیں تاکہ بلڈ پریشر کے علاوہ صحت بھی تندرست اور توانا رہے۔

٭    پانی زیادہ سے زیادہ پئیں ، اگر ممکن نہیں تو ایسے پھلوںاور سبزیوں کا انتخاب کریں جو جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہیں۔

٭    سگریٹ نوشی سے جتنا ممکن ہو گریز کریں یہ ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ اور بہت سی بیماریوں دعوت دیتی ہے۔

فرخ اظہا