Dawaai Blog

چھاتی کا سرطان

Breact Cancer urdu

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera.

پورے ایشیا میں پاکستان میں چھاتی کے سرطان کا پھیلائو سب سے زیادہ ہے، آیئے اسے ختم کریں۔
اطلاعات کے مطابق ہرسال چھاتی کے سرطان کے تقریباً 90 ہزار مریض سامنے آتے ہیں، اس طرح ملک میں دس خاندانوں میں سے ایک خاندان میں اس مرض کی تشخیص ہوسکتی ہے، ان میں سے 40 ہزارخواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں تاہم اندھیرے میں روشنی کی کرن اب بھی موجود ہے۔

زیادہ تر دوسرے خطرناک سرطانوں کے برعکس اگر چھاتی کے سرطان کا بروقت پتہ چل جائے تو اس سے بچنے کی شرح 90 فیصد ہے، سرطانوں خصوصاً چھاتی کے سرطان ابھرتے ہوئے مسئلے پر قابو پانے کیلئے قومی اور عالمی سطح پر تنظیموں کیلئے اشد ضروری ہے کہ وہ کوششیں تیز کرتے ہوئے اس مرض سے متعلق آگاہی میں مدد دیں۔ اگر خواتین ابتدائی مرحلے میں ہی چھاتی کے سرطان کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو شرح اموات کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔  اگرچہ بعض تنظیمیں اس مسئلہ پر کام کررہی ہیں تاہم اس حوالے سے مزید پلیٹ فارمز اور تنظیموں کو فعال بنانے کی ضرورت ہے، بعض ایسی تنظیموں کی فہرست ہے جو پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح اموات کو کم کرنے اور اس مرض میں مبتلا خواتین کا مطلوبہ علاج کرانے میں مدد دینے کیلئے تن تنہا کام کررہی ہیں۔

پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی روک تھام کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں

پنک ریبن پاکستان
پنک ریبن پاکستان چھاتی کے سرطان کی روک تھام کے حوالے سے ملک میں پہلی اور سب سے بڑی تنظیم ہے، یہ تنظیم 2004 میں قائم ہوئی اور اپنے آغاز سے ہی تیزی سے کام کیا۔ اس مرض سے متعلق آگاہی پھیلانے والی پہلی تنظیم کے طور پر پنک ریبن پاکستان کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب یہ اس مرض کو ذرائع ابلاغ میں ایک اہم خبر کے طور پر لے کر آئی تاہم تنظیم اپنے مشن میں کامیاب ہوئی اور چھاتی کے سرطان کو قومی توجہ دلانے کیلئے جتنی ضرورت تھی اتنی مدد کی۔ تنظیم کی مرض کیخلاف بھرپور کوششوں  نے اسے IPRA کا قابل فخر فرنٹ لائن گولڈن ورلڈ ایوارڈ جیتنے کے قابل بنایا۔ اس کے علاوہ پنک ریبن پاکستان نے اپنا دائرہ کار دوسری متعدد خدمات تک بڑھایا ہے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ تنظیم نے حال ہی میں موبائل میموگرام یونٹس کے ذریعے نیشنل بریسٹ کینسر سکرین پروگرام کا اجرا کیا ہے، اس کے علاوہ پنک ریبن پاکستان کی جانب سے ملک کے پہلے چھاتی کے سرطان کے وقف ہسپتال کاقیام بھی زیرغور ہے، ہسپتال بننے کی صورت میں ملک بھرسے سرطان کے تقریباً40 ہزارمریضوں کا علاج کیا جائے گا جہاں چھاتی کے سرطان کے علاج کیلئے وسیع پیمانے پر خدمات دستیاب ہوں گے۔

پنک ریبن پاکستان ملک کی ایک کامیاب تنظیم ہے جو اپنے بانیوں اور ٹیم کی انتھک کوشش کے باعث اپنے اہداف حاصل کرنے کے قابل ہوئی ہے، یہ تنظیم ملک میں چھاتی کے سرطان کیخلاف کوششوں میں ایک قومی اثاثے کے طورپر خدمات انجام دیتی ہے،  یہ پیروکاری، مہم، اور اب چھاتی کے سرطان سے متعلق خدمت کی فراہمی کے حوالے سے ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے۔

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

Scroll to Top