Dawaai Blog

عقل داڑھ کا عقل سے کوئی تعلق نہیں

عقل داڑھ مہ ميں نکل رھا ہے

Medically reviewed by Dr. Sumbul Wahab.

دانتوں کی خوبصورتی اور عقل داڑھ کی اہمیت کا کوئی جواب نہیں۔ سفید اور موتیوں کی طرح چمکنے والے دانت شخصیت کو حسین بناتے ہیں جب کہ داڑھ کی مضبوطی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔

انسانی جسم میں کوئی چیز ایسی نہیں جس کا کوئی مقصد نہ ہو۔قدرت نے انسانی جسم میں ہر عضو کی اپنی اہمیت اور خاصیت رکھی ہے۔ جسم کے کچھ اعضا تو دکھائی دیتے ہیں جب کہ کچھ ایسے ہیں جو نظر تو نہیں آتے لیکن صحت مند زندگی کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔

عقل داڑھ کیا ہے؟

عام اندازے کے مطابق ایک انسان کے منہ میں دانتوں کی تعداد32 ہوتی ہے اور یہ اس صورت میں ہوتی ہے جب تمام عقل داڑھیں بھی نکل آتی ہیں۔عقل داڑھ دراصل وہ ہوتی ہے جو دانتوں کے پیچھے چھپی ہوتی ہے اور ایک خاص عمر میں مسوڑھوں سے باہر آتی ہیں۔جس سے کھانے کا عمل آسان ہوتاہے۔

اگر منہ میں اتنی جگہ نہ ہو جو عقل داڑھ نکلنے کے لیے درکار ہوتی ہے تو اس کے نکلنے کی کوشش دانتوں کو ٹیڑھا کرنے کے ساتھ مسوڑوں کے لیے بھی تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔جس سے انفیکشن، دانتوں کے گرنے اور مسلسل تکلیف کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

عقل داڑھ کے نکلنے کی عمر

طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق عقل داڑھ عموماً17سے 25برس کی عمر میں نکلتی ہے۔لیکن اس کا عقل سے دور دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اس کو عقل داڑھ صرف اس لیے کہا جاتا ہے کہ جو عمر اس داڑھ کے نکلنے کی ہوتی ہے وہی عمر انسان میں عقل اور شعور کے بڑھنے کی بھی ہوتی ہے۔

عقل داڑھ کے بغیر بھی گزارہ ممکن ہے

دانتوں کے حوالے سے اب تک کی جانے والی تحقیقات کے مطابق اگر عقل داڑھ نہ بھی ہو تو انسان کی زندگی پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔بے شک یہ قدرت کا ایک نظام ہے لیکن بہت سے لوگ عقل داڑھ سے محروم رہتے ہیں، مگر ان کی زندگی میں اور صحت پر عقل داڑھ کے نہ ہونے کی وجہ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

عقل داڑھ کے نکالے جانے کی وجوہات

عقل داڑھ جب نکلنے کے قریب ہوتی ہے تو اس میں عموماً تکلیف زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ایسی تکلیف اٹھتی ہے کہ بیٹھنا مشکل ہوجاتا ہے۔

مسوڑھے پھولنے لگتے ہیں اور ان پر سوجن ظاہر ہونے لگتی ہے۔

دانتوں کے اطراف کھال اور مسوڑھے اپنا رنگ بدل لیتے ہیں اور لال ہونے لگتے ہیں۔

مسلسل منہ کا ذائقہ خراب رہنے لگتا ہے۔

داڑھ اور دانت کے درد کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس کی وجہ سےسر کا درد بڑھ جاتا ہے۔

جبڑے میں تکلیف ہونے لگتی ہے اور اس کی وجہ سے نظام ہاضمہ بھی متاثر ہوتا ہے۔

اس کے ساتھ پیش آنے والے مسائل

عقل داڑھ کے نکلنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ عقل داڑھ کے برابر جڑے ہوئے دانت اور جبڑا اس کی نشوونما میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ جب اس داڑھ کو نکلوایا جاتاہے تو اس کے آس پاس کے دانتوں پر بھی اس کا اثر پڑتا ہے۔

عقل داڑھ کو نکالنے کا طریقہ

ایک بہترین اور موثر طریقہ ماہر ڈینٹسٹ کے پاس موجود ہوتا ہے۔ جسے وہ اپنی بھرپور مہارت کے ساتھ مسوڑوں سے الگ کرتے ہیں۔

عقل داڑ کی جڑ چوں کہ بہت مضبوط ہوتی ہے اور اندر تک ہوتی ہے اس لیے اس کو نکالنا کوئی آسان نہیں ہوتا۔

ماہر ڈینٹل سرجن سُن کر کے عقل داڑ نکالتے ہیں ، جس سے متاثرہ شخص کی تکلیف میں کمی واقع ہوتی ہے۔

کچھ لوگ تجربے سے ڈاکٹر بن جاتے ہیں اورسڑکوں ، فٹ پاتھ اور دکانوں پر کم قیمت میں دانتوں کی بیماری کے علاج کے علاوہ عقل داڑھ کو جڑ سے نکالنے کا کام بھی انجام دیتے ہیں جو سخت نقصان دہ ہوتا ہے۔

دانتوں اور داڑھ کا معاملہ بہت حساس ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں اس کا علاج مہنگا تصور کیا جاتا ہے۔

نکالنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟

عقل داڑھ کے نکلنے کے بعد متاثرہ شخص کو اکثر کمزوری محسوس ہوتی ہے۔

متاثرہ شخص کو چکرآنا محسوس ہوتے ہیں اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے یہ صورت خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔

منہ کے اندر سوجن پیدا ہوجاتی ہے اور کچھ دیر خون کے بہنے کی وجہ سے دل متلی ہونے لگتا ہے۔

کچھ لوگوں کو بخار کی کیفیت بھی محسوس ہوتی ہے جس کے لیے انھیں مناسب دوا تجویز کی جاتی ہے۔

جبڑوں میں دکھن ہوجاتی ہے اور منہ ٹھیک سے نہیں کھلتا جس سے کھانے پینے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

عقل داڑھ نکالنے کے بعد کی احتیاط

ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات اور مشورے پر مکمل عمل کریں۔

تیز مرچ مسالوں والی غذا کھانے سے پرہیز کریں۔

سخت چیزوں کی نسبت نرم غذاکھانے پر توجہ مرکوز رکھیں۔

اگر درد زیادہ ہو تو ہاتھ لگانے سے گریز کریں اور ٹشو پیپر رکھ کر دونوں جبڑوں کو ملا لیں۔

خون اور رطوبت خارج ہونے کی صورت میں اسے منہ سے باہر نکال دیں۔

اس کو معدے کے اندر جانے سے روکیں ۔

بہت زیادہ تیز گرم چائے اور دودھ پینے سے گریز کریں۔

زيادہ درد سے نجات کے لیے

عقل داڑ کی جگہ پر برف کی سکائی کرنے سے درد کم ہوجاتا ہے ۔ اس سے منہ اور داڑ کی سوجن میں بھی کمی واقع ہوتی ہے ۔

لونگ کو قدیم زمانے سے دانت کے درد کے لیے مفید مانا جاتاہے، ایسی صورت میں اگر داڑھ میں لونگ رکھ لی جائے تو درد میں بہت حد تک کمی واقع ہوتی ہے۔

آئس کریم زیادہ سے زیادہ کھائیں تاکہ زخم جلد بھرے اور تکلیف میں کمی واقع ہو۔

بیکنگ سوڈے کو پیسٹ میں ملا کر داڑھ کے متاثرہ حصے پر لگائیں۔

دانت اور عقل داڑھ کے نکلنے اور نکالے جانے کی صورت میں ہونے والی تکلیف کا بہترین علاج ہے زیتون۔ زیتون کا تیل پینے اور متاثرہ جگہ پر لگانے سے درد میں بہت جلد کمی واقع ہوتی ہے۔

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

پی سی او ایس کیا ہے؟

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin. پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی

Scroll to Top