Dawaai Blog

ہاتھوں کی صفائی زندگی کی ضمانت ہے

ہاتھوں کی صفائی زندگی کی ضمانت ہے

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera.

5 مئی ہاتھوں کی صفائی کےعالمی دن کا بنیادی مقصد لوگوں میں ہاتھوں کی صفائی سے متعلق شعورپیدا کرنا اورانسانی صحت کو تندرست اور توانا بنانا ہے۔ آپ کی صحت آپ کے ہاتھوں میں ہے۔

صفائی کی اہمیت سے شاید ہی کسی کو انکار ہو، بحیثیت مسلمان یہ ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے، کیوں کہ صفائی انسانی صحت کے لیےبہت ضروری ہے، جس سے وہ بے شمار بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اوراچھی زندگی گزارتا ہے، ہاتھوں کی صفائی اس میں اورزیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

ہاتھوں کی صفائی کو اس لیے زیادہ اہم جانا جاتا ہے کیوں کہ انسانی جسم کے اور اعضا کے مقابلے میں زیادہ حرکت میں رہتے ہیں، بے شمار چیزوں کو چھوتے ہیں اور پھر ان سے لگنے والے جراثیم منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو کر چھوٹی سے چھوٹی بیماری لے کر بڑی سے بڑی بیماری کو جنم دیتے ہیں۔جس سے انسان کی زندگی ایک آزمائش بن کر رہ جاتی ہے۔

موجودہ حالات کی بات کی جائے تو عام دنوں کے مقابلے میں ان دنوں ہاتھوں کی صفائی نہایت ضروری اور اہم ہیں، کیوں کہ دنیا بھر میں کورونا کی وبا پھیلی ہوئی ہے، کروڑوں زندگیوں کے چراغ بجھ چکے ہیں اور نہ جانے کتنی زندگیاں اس کورونا میں موت کا سامنا کررہی ہیں، یہ وہ وبا ہے جس سے وائرس ہاتھوں اور منہ کے ذریعےاندر داخل ہو کر ٹوٹ پھوٹ مچاتا ہے۔

ہاتھوں کی صفائی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال 5 مئی ورلڈ ہینڈ ہائی جین ڈے، یعنی ہاتھوں کی صفائی کا عالمی دن ،جس کا مقصد صحت کی دیکھ بھال میں ہاتھوں کی حفظان صحت کی عالمی سطح پر ترویج اور استحکام کو برقرار رکھنا ہے، ہر شخص کو ہاتھوں کی صفائی کی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے، تاکہ انسانی صحت اچھی رہے اور بیماریاں روز روز حملہ آور نہ ہوسکیں۔

ہاتھوں کی صفائی کے لیے ہمیں خود اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم خود اس نتیجے تک پہنچ سکیں کہ ہم دن بھر میں جو کام انجام دیتے ہیں اس کے بعد ہاتھوں کی صفائی کس حد تک رکھتے ہیں اس کے لیے ہمیں ان باتوں پر عمل کرنا ہوگا۔

کیا ہم کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھوتے ہیں؟

اگر دھوتے ہیں تو کتنی مرتبہ دھوتے ہیں؟

کیا ہم واش روم استعمال کرنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح صاف کرتے ہیں؟

کیا ہم اپنے گھر والوں کی دی ہوئی کسی بھی چیز کو لینے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو صاف کرتے ہیں؟

کیا ہم نزلہ، کھانسی یا چھینکنے کے بعد جب منہ کو ہاتھوں سے چھپاتے ہیں تو اس کے بعد اپنے ہاتھوں کو پانی سے اچھی طرح دھوتے ہیں یا نہیں؟

کسی مریض کی عیادت کے بعد یا اس سے ہاتھ ملانے کے بعد ہاتھوں کی صفائی رکھتے ہیں یا نہیں؟

اسپتالوں یا لیبارٹریزسے گھر واپس آنے پر ہاتھوں کو صفائی کویقینی بناتے ہیں یا نہیں؟

بچوں کو ڈائپرتبدیل کروانے کے بعد اپنے ہاتھوں کو دھوتے ہیں یا نہیں؟

یہ وہ روزمرہ کی اہم باتیں ہیں جن پر ہمیں سوچنا ہوگا اورپھراس پرعمل کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو صفائی کا تحفہ دینا ہوگا تاکہ بیماریاں ہمارے قریب بھی نہ آسکیں۔

ہاتھوں کو صاف کیسے رکھا جائے

ورلڈ ہینڈ ہائی جین ڈے،یعنی ہاتھوں کی صفائی کے عالمی دن پرہمیں یہ بات بھی جاننے کی اشد ضرورت ہےکہ ہاتھوں کو دھونا کیوں ضروری ہے اور یہ بھی کہ ہاتھوں کو کب کب اور کیسے دھونا چاہیے جس سے جراثیم ہاتھوں سے دور ہوجائیں اورزندگی کا مقصد بھی حاصل ہوجائے۔

ہاتھوں کی صفائی کب ضروری ہے

اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ کھانا کھانے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوتے ہیں تاکہ ان کے ہاتھوں سے کھانے کی مہک نہ آئے یہ ایک اچھا عمل ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ بہتر یہ ہے کہ کھانا کھانے سے پہلے ہاتھوں کو اچھی طرح دھویا جائے تاکہ ان میں لگے جراثیم کھانے کے دوران جسم میں داخل نہ ہوسکیں اور جو غذا کھائی جارہی ہے وہ خالص صحت پر اثر انداز ہو۔

ہاتھوں کی گند گی جسم میں داخل ہو کر اسہال یعنی دست کی بیماری کو جنم دیتی ہے جس سے مریض کمزوری کا شکار بھی ہوتا ہے اور اس کے جسم میں پانی کی کمی بھی ہوجاتی ہے جس کو کورکرنا آسان نہیں ہوتا۔

واش روم سے آنے کے بعد ہاتھوں کی صفائی بہت زیادہ ضروری ہےکہ ہاتھوں کا استعمال ایسی جگہوں پر ہوتا ہے جہاں سے جراثیم اور گندگی زیادہ ہوتی ہے۔

اگر گھروں میں پالتو جانور موجود ہیں تو ان کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اور انھیں ہاتھوں میں اٹھانے کے بعد ہاتھوں کی صفائی نہایت ضروری ہے۔

ایسی خواتین جو ماں بننے کے عمل سے گزری ہوں اور چھوٹے بچے کی دیکھ بھال میں مصروف ہوں، ان کے ڈائپر تبدیل کرتی ہوں یا پھرانھیں واش روم کرواتی ہوں تو انھیں چاہئے کہ وہ اپنے ہاتھوں کی ضرورت سے زیادہ صفائی رکھیں۔

کھانا پکانے اور آٹا گوندھنے سے قبل خواتین کو چاہیے کہ وہ اچھی طرح ہاتھوں کی صفائی کریں تاکہ اگر ہاتھوں میں کوئی میل، جراثیم یا گند گی موجود ہے تو وہ صاف ہوجائے اور کھانے کا حصہ نہ بنے۔

مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے بہت ضروری ہے کہ ہاتھوں کی صفائی رکھیں، اپنی صحت بھی اچھی رہے اور مریض کی صحت بھی اچھی رہ سکے۔

ایسے افراد جنھیں اکثر عادت ہوتی ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں کو جسم کے ایسے حصوں پر لگاتے رہتے ہیں جہاں سے جراثیم اور گندگی کا ہاتھوں کولگنا بہت حد تک ضروری ہوتا ہے مثلا، کانوں، دانتوں اور ناک میں ہاتھ کی انگلی کو بار بار لگانا۔

اگر جسم پر کوئی زخم یا دانہ ہوتو اس پر ہاتھ لگانے کی صورت میں ہاتھوں کو دھونا لازم ہے۔

گھروں میں یا گھروں سے باہر رکھے ہوئے کچرے دان کو چھونے یا ان میں کچرا ڈالنے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔

گھر میں لگے ہوئے پودوں کو پانی دینے اور ان کی مٹی کو صاف کرنے کے بعد ہاتھوں کی صفائی ضروری ہے۔

پالتوں جانوروں کو کھانا کھلانے کے بعد یا ان کو کھانا دینے کے بعد اپنے ہاتھوں کو لازمی طور پر دھوناچاہیے۔

ہاتھوں کو کیسے دھویا جائے

اپنے ہاتھ دھونے اور جراثیم کو پھیلنے اور انفیکشن سے بچنے کا بہترین طریقہ صابن اور پانی کا استعمال ہے۔

مہنگا صابن یا اینٹی بیکٹیریل صابن لینے کی ضرورت نہیں لیکن گند گی اور جراثیم سے نجات پانے میں آپ کو مدد دینے کے لیے عام سی چیز کا استعمال کافی ہے۔

 بہتا ہوا نلکے کے پانی کو استعمال کرنا بہتر ہے لیکن اگر یہ دستیاب نہیں ہے تو آپ کوئی بھی ذ خیرہ شدہ یا بوتل بند پانی استعمال کرسکتے ہیں جو قابل رسائی ہو

پہلے پانی سے اپنے ہاتھ گیلے کریں اور صابن لگائیں۔ یہاں تک کہ آپ اپنے ہاتھ دھونے کے لیے مائع صابن کا انتخاب بھی کرسکتے ہیں۔

صابن یا لیکوئیڈ ہاتھوں پر ڈال کر اچھی طرح رگڑیں ، ہاتھوں کے ناخن، انگلیوں کے درمیان موجود حصوں اور ہاتھوں کے پیچھے اچھی طرح سے لگائیں

اس کے بعد ، کم از کم 20 سیکنڈ کے لیے اپنے ہاتھوں کو صاف کریں کیونکہ اس سے ہاتھوں سے گندگی اور جراثیم ختم ہونے میں مدد ملتی ہے

پھر ہاتھوں کو نلکے سے بہتے ہوئے پانی کے حوالے کردیں اور خوب اچھی طرح دونوں ہاتھوں کو آپس میں رگڑ رگڑ کر دھوئیں تاکہ گندہ اور آلودہ پانی بہہ جائے اور ہاتھوں کی صفائی واضح دکھائی دینے لگے۔

پھر کسی صاف تولیہ یا ٹشو سے اپنے ہاتھوں کو خشک کریں۔

اگر صابن اور پانی دستیاب نہیں ہے تو ، آپ اپنے ہاتھوں کو صاف کرنے کے لیے الکحل پرمبنی ہینڈ سینیٹائزرکا انتخاب کرسکتے ہیں۔

ہینڈ سینٹائزرایسا استعمال کریں جو معیاری بھی ہو اوراس میں کم سے کم 60 فیصد الکحل موجود ہو تاکہ جراثیم کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔

فرخ اظہار

Share:

Facebook
Twitter
Pinterest
LinkedIn

Related Posts

مردوں میں بانچھ پن

Medically reviewed by Dr. Muhammad Ashraf Shera. اولاد سے بڑی دنیا میں شاید ہی کوئی نعمت ہو، انسان اولاد کے حصول کے لیے اپنی سی

پی سی او ایس کیا ہے؟

Medically reviewed by Dr. Unsa Mohsin. پی سی او ایس یعنی پولی سسٹک اووری سنڈروم یہ دراصل خواتین میں موجود ایک کیفیت کو ظاہر کرتی

Scroll to Top